Ticker

6/recent/ticker-posts

سنگر شازیہ خشک کی بایوگرافی

Shazia Khushk

 

شازیہ خشک دختر فاروق احمد مرزا 16 ستمبر 1970 کو جامشورو میں پیدا ہوئی۔ اس کے والد محکمہ تعلیم سے وابستہ تھے اور ایک کالج میں ٹیچر تھے۔ شازیہ خشک نے سنہ 1990 کے دوران سندھ یونیورسٹی سے ایم اے پاس کیا۔ جہاں ان کی سندھ یونیورسٹی کے پروفیسر استاد محمد ابراہیم خشک سے ملاقات ہوئی اور ان کے ساتھ شادی کی۔  اس بعد وہ شازیہ خوشک کہلاتی رہیں۔

شازیہ خشک بچپن سے ہی موسیقی میں گہری دلچسپی رکھتی تھی۔ دوران تعلیم وہ سندھ یونیورسٹی کے موسیقی کے مختلف پروگراموں میں پرفارم کیا  کرتی تھیں ۔ سلطانہ صدیقی کی پروڈکشن کے تحت 1992 کے دوران باضابطہ طور پر اس نے پاکستان ٹیلی ویژن پر پرفارم کیا۔ اسی سال کے دوران انہوں نے شاہ عبداللطیف بھٹائی کے سالانہ عرس کے دوران بھی پرفارم کیا۔ انہیں پاکستان ٹیلیویژن میں اداکارہ کے طور پر پرفارم کرنے کی پیش کش بھی کی گئی تھی لیکن انہوں نے انکار کردیا۔

 اپنے مخصوص ثقافتی لباس پہننے کی وجہ سے وہ جلد ہی مشہور ہوگئی، اور کچھ عرصے بعد اسے جاپان میں پرفارم کرنے کا موقع بھی ملا۔ بعدازاں اس نے کوثر برڑو کی نگرانی میں ریڈیو پاکستان میں پرفارم کیا۔ شازیہ خسک نے موسیقی کی کوئی تربیت حاصل کئے بغیر گانا شروع کیا تھا تاہم بعد انہوں نے استاد فتح علی خان ، استاد نیاز حسین اور استاد رجب علی رضا کی نگرانی میں بہت کچھ سیکھا۔

شازیہ خشک کی مادری زبان کشمیری ہے لیکن اس نے سندھی ، سرائیکی ، اردو ، پنجابی ، بلوچی ، براہوی اور انگریزی زبانوں میں بھی گایا ہے۔ تاہم ، اس کو دو اہم زبانیں؛ بلوچی اور سندھی کی وجہ سے زیادہ شہرت ملی۔

وہ امریکہ ، کینیڈا ، آسٹریلیا ، جاپان ، دبئی ، قطر ، سنگاپور ، ہالینڈ ، مالدیپ ، سری لنکا ، ہندوستان اور بہت سے دوسرے ممالک میں بھی پرفارم کرچکی ہیں۔ مہی یار دی گھڑولی (سچل سرمست) ، دلری یار دھتاری (طالب المولا) ، لال میری پیٹ ، حسینہ پوپری (شمشیر الحیدری) گھوم چرخڑا (شاہ حسین مدھو لال) اور دم مست قلندر اور بہت سے گیت ہیں جو ان کی پہچان بنے۔ اس نے اپنے گھر میں میوزک لائبریری قائم کی ہے جہاں اس نے مختلف گلوکاروں کے کی آڈیو اور ویڈیو کیسٹیں رکھی ہوئی ہیں۔ شازیہ خشک ایک اچھی شاعرہ بھی ہیں او فرصت میں کچھ نظمیں بھی لکھتی رہتی ہیں۔

حال ہی میں ، شازیہ خشک نے گانا ترک کرکے اپنی زندگی اسلام کی خدمت میں گزارنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس بارے شازیہ نے پرائیویٹ ٹی وی چینل کے ایک شو میں انٹرویو کے دوران بتایا تھا کہ اسے متعدد ملکوں سے گانے کی پیش کش موصول ہوئی ہے لیکن اپنی مذہبی ذمہ داریوں کی وجہ سے انہیں انکار کرنا پڑا۔

Post a Comment

0 Comments