Ticker

6/recent/ticker-posts

کزن میریج: رشتہ طے ہونے سے رخصتی تک

cousin marriage

 

میں نے جب کزن سے شادی کی اور اس کے بعد پھر کیا ہوا

میں ہمیشہ سے کزن میرج کی مخلافت کرتا تھا اور اسی طرح میری بیوی بھی کزنز کے ہی خلاف تھی، لیکن پھر بھی ہم دونوں کی شادی ہو گئی ۔ ایسا بلکل بھی نہیں ہے کہ ہم نے محبت کی شادی تھی ؛ بلکہ حقیقت تو یہ ہے کہ یہ ایک ضد ، نفرت ، غصے اور انتقام کی شادی تھی ۔ ہم دونوں نے بچپن سارا لڑتے ہوئے گزارا ۔ اس لئے میں اس کو پسند نہیں تھا اور نہ ہی وہ مجھے کبھی ایک آنکھ بھائی تھی ۔ مگر پھر بھی ہمارے گھر والوں نے گٹھ جوڑ کا فیصلہ کر لیا ، اور اس طرح نہ تو میری طرف  سے گھر چھوڑ کر جانے کی دھمکی اور نہ ہی اس کے زہر کھا کر خودکشی کے ڈراوے  کام آئے ۔

شادی کی پہلی رات وہ پلنگ پہ گھونگٹ پھیلائے ہوئے وہ میری منتظر بھی نہ نہیں تھی ، اس طرح  جب میں کمرے میں آیا اور اسے دیکھ کر تو دل ہی دل میں اس قتل کر ڈالنے کے کئی طریقے سوچ کر رد کر چکا تھا ۔ لیکن جب اندر داخل ہوا تو اسے جائے نماز پر بیٹھا دیکھا اور اس کی ہچکیاں لینے کی آواز آ رہی تھی، شاید رو رہی تھی ۔ اس وقت مجھے پتہ چلا کہ صرف میں ہی نہیں مجبور تھا بلکہ وہ بھی مجھ سے زیادہ بے بس تھی  -

پہلی بار اس کے آنسوؤں نے میرے دل کو زخمی کیا اور میں نے سوچا کہ وہ میرے لئے اپنے والدین، بہن بھائی، اپنا گھر اور سہیلیاں چھوڑ آئی ہے لیکن میں اس کو اپنی ضد بنائی ہوئی تھی ۔ اس کو روتا ہوا دیکھ کر میرے سینے میں ایک درد سا جاگا اور اسے جھکانے کا شوق اٹھا ۔ لیکن میں نے سوچا کہ اگر واقعی جھک گئی تو کیا مجھے خوشی ہو گی؟ اس وقت دل سے آواز آئی کہ  پھر نہ کہنا دھڑکنے کے لیے

میں فوراً ہی کمرے سے نکل گیا ، اور جب دس منٹ بعد چائے کی دو پیالیاں لیکر کمرے میں داخل ہوا تو دیکھا کہ وہ آنسو صاف کرتے ہوئے جائے نماز سمیٹ رہی تھی ۔

میں نے اس سے جائے نماز لے کر تپائی پر رکھہ دی اور چائے کی ایک پیالی اس کے ہاتھ میں تھمائی ۔ اس وقت اس کے چہرے پر حیرت دیکھہ کر مجھے خوشی ہوئی اور میں نے مسکرا کہ پوچھ لیا:  کیا چائے  کی یہ پیالی اتنی طاقت ور ہے کہ بچپن کے دشمن بھی دوست بن جائیں؟

 میری بات سن کر وہ ایک دم کھل کر ہنس دی جس سے مجھے اپنے سوال کا جواب مل گیا ۔

ہاں چائے کی ایک پیالی اتنی طاقتور  ہے کئی سال پرانے دشمن بھی دوست بن سکتے ہیں ۔

اس تحریر کے لیے ہمارے ساتھ تعاون کیا ہے ٹپال دانے دار نے جس کا پیغام ہے کہ دانے دانے سے آتا ہے انگ انگ میں رنگ !

Post a Comment

0 Comments