Ticker

6/recent/ticker-posts

سیاست دانوں کے خواب

 
سیاستدانوں کے خواب
بشکریہ ڈان اردو نیوز

بشکریہ ڈان نیوز ڈیلی اخبار مورخہ 13 ستمبر 2022

مصنف:  محمد جمیل اختر

ملک سیلاب میں ڈوبا ہوا تھا اور سیاستدان ایک گہری نیند میں سوئے ہوئے تھے۔ کئی بار انہیں جگانے کی کوشش کی گئی تاہم وہ کروٹ بدل کر پھر سوجاتے۔

مجھے مت جگاؤ، میں سو رہا ہوں اور جلد نیند میں عوام کے مسائل حل کرلوں گا۔ آہ! آج کس قدر تھکاوٹ ہوگئی ہے، کئی ملکوں کے دورے کیے، گھنٹوں ساحلِ سمندر کا نظارہ کرتا رہا ہوں، ہیلی کاپٹر سے پورے 5 راشن بیگ نیچے پھینکے ہیں، سب پیٹ بھر کر کھالیں گے۔ اب اور میں کیا کروں سوائے سونے کے؟ اس لیے مجھے سونے دو’، ایک سیاست دان نے کہا۔

اور مجھے بھی مت جگانا، یہ سارے مسائل تو میرے ایک خواب کی مار ہیں۔ مجھے بس ایک اچھی گہری نیند سولینے دو، میں تھک گیا ہوں، ابھی ایک سیلاب زدہ علاقے میں پورے 50، 50 روپے بانٹ کر آیا ہوں، اب تو میرا سونا بنتا ہے’، دوسرے سیاستدان نے کہا۔

یہ سب جھوٹے ہیں، ان کے تو خواب بھی بیرونی طاقتوں کی سازش ہیں۔ میں ہی ہوں تمہارا اصل ہمدرد۔ میں دیکھتا ہوں ایک نمبر کے بالکل اصلی خواب، وہ خواب جو ہماری وراثت ہیں۔ زمین سے جڑے ہوئے ایک نمبر کے اصلی خواب۔ میں پہلے سو کر یہ خواب دیکھ رہا تھا کہ انہوں نے آدھی نیند میں مجھے جگا دیا ورنہ اب تک عوام کے سارے مسائل حل ہوچکے ہوتے، مگر میں ہار ماننے والا نہیں ہوں۔ مجھے پھر ایک موقع دو۔ ایک گہری لمبی نیند سونے کا، میں دکھا دوں گا کہ اب کے سارے مسائل صرف اور صرف ایک خواب میں حل ہوجائیں گے’، تیسرے سیاستدان نے کہا۔

سیلاب میں ڈوبے ہوئے عوام ان سوئے ہوئے سیاستدانوں کے جاگنے کا انتظار کررہے ہیں جنہیں سوئے ہوئے 75 برس گزر چکے ہیں، اور معلوم نہیں انہوں نے ابھی کتنی صدیاں سونا ہے۔

Post a Comment

0 Comments